روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے ماسکو کنسرٹ ہال پر حملے کا بدلہ لینے کا اعلان کر دیا ہے۔
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے ماسکو کے کنسرٹ ہال پر ہونے والے وحشیانہ دہشت گرد انہ حملے میں ملوث افراد کو سزا دینے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ روس نے یوکرین فرار ہونے کی کوشش کرنے والے چار مسلح افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔
کیف نے کسی بھی تعلق کی سختی سے تردید کی ہے اور پوٹن نے حملے کے بارے میں اپنے پہلے عوامی بیان میں داعش گروپ کی جانب سے ذمہ داری کے دعووں کا کوئی حوالہ نہیں دیا۔
ماسکو کے شمالی مضافات کراسنوگورسک میں واقع کروکس سٹی ہال پر مسلح افراد نے دھاوا بول دیا جس کے نتیجے میں کم از کم 143 افراد ہلاک ہو گئے تھے اور 100 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے۔
عسکریت پسند گروپ نے ہفتے کے روز ٹیلی گرام چینل پر لکھا ہے کہ یہ حملہ مشین گنوں، ایک پستول، چاقو اور فائر بموں سے لیس داعش کے چار جنگجوؤں نے کیا ہے۔
یہ تقریبا دو دہائیوں میں روس میں ہونے والا سب سے مہلک حملہ ہے اور یورپ میں داعش کی جانب سے ذمہ داری قبول کرنے والا یہ سب سے مہلک حملہ ہے۔