اقوام متحدہ کی نمائندہ خصوصی برائے فلسطین فرانسسکا البانیز نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل غزہ کو تباہ کرنے کیلئے 2 جوہری بموں کے برابر 25 ہزار ٹن بارود استعمال کرچکا ہے۔
فرانسسکا البانیز نے غزہ جنگ پر اپنی رپورٹ میں مزید کہا کہ اسرائیل 7 اکتوبر سے اب تک غزہ میں 30 ہزار سے زیادہ فلسطینیوں کو مار چکا ہے، 12 ہزار فلسطینی تباہ عمارتوں کے ملبے تلے لاپتا ہیں جنہیں مردہ تصور کیا جا رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے 70 ہزار سے زیادہ فلسطینیوں کو زخمی اور ہزاروں کو گرفتار کیا ہے، گرفتار فلسطینیوں کو اسرائیلی فوج کے بدترین تشدد کا سامنا ہے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ اسرائیل یہ ثابت کرنےمیں ناکام رہا ہے کہ غزہ میں مارے جانے والے مرد حماس کے جنگجو تھے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسرائیل کے غزہ کی امداد روکنے کے عمل نے بھوک و افلاس سے اموات میں اضافہ کیا ہے، غزہ میں خوراک کی کمی اور غذائی قلت سے یومیہ 10 بچے جاں بحق ہورہے ہیں۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ کے اسپتالوں، زرعی اراضی کو بری طرح تباہ کر دیا ہے، اسرائیلی بمباری سے غزہ کے مکانات، اسپتال، تعلیمی ادارے اور ثقافتی مراکز بھی تباہ ہوگئے ہیں۔