پاکستانی دفتر خارجہ نے بھارتی حکومت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں دریافت ہونے والے لیتھیم ذخائر کی نیلامی پر تحفظات کا اظہار کردیا ہے۔
اپنی ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت مبینہ طور پر مقبوضہ کشمیر میں دریافت ہوئے لیتھیم ذخائر کے چند بلاکس کی نیلامی کرنے جا رہی ہے، لیتھیم جیسی قیمتی دھات پر سب سے زیادہ کشمیریوں کا حق ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم بھارت سے فوری طور پر ایسے منصوبوں کو روکنے اور اپنے قدرتی وسائل پر کشمیریوں کے حق کو تسلیم کرنے پر زور دیتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس حوالے سے سنجیدہ تحفظات ہیں کہ کشمیریوں کی ملکیت اس قیمتی ذخیرے کیلئے مقبوضہ کشمیر سے باہر کی کارپوریشنز سے معاہدے کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ قابض انتظامیہ کی کشمیریوں کو ان کے قدرتی وسائل سے محروم کرنے کی کوششیں غیر قانونی ہیں، ہم بھارت سے فوری طور پر ایسے منصوبوں کو روکنے، کشمیریوں کے اپنے قدرتی وسائل پر حق کو تسلیم کرنے اور اس حق کے احترام پر زور دیتے ہیں۔
بریفنگ کے دوران چند روز قبل چینی باشندوں پر ہونے والے حملے سے متعلق بات کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بشام کی دہشتگردی پاک چین دوستی کے دشمنوں کا منصوبہ تھا، حکومت پاکستان میں موجود چینی شہریوں، منصوبوں اور اداروں کی حفاظت کیلئے تمام ضروری اقدامات کرے گی۔
اپنی ہفتہ وار بریفنگ کے دوران دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے بتایا کہ سیکرٹری کامرس نے 24 سے 27 مارچ تک افغانستان کا دورہ کیا، دورے کا مقصد افغان وزارت کامرس سے تجارت و ٹرانزٹ ٹریڈ سے متعلقہ مسائل پر بات چیت کرنا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ فریقین نے باہمی ترجیحی تجارت کے معاہدے، عارضی داخلہ دستاویزات برائے تجارتی ڈرائیورز اور کثیرالجہتی ہوائی راہداری سمیت متعدد معاملات پرغور کیا۔