سینیٹ کی 48 نشستوں پر ووٹ کیسے کاسٹ کرنے ہیں؟ طریقہ کار جاری

سینیٹ کی 48 نشستوں پر ووٹ کاسٹ کرنے کا طریقہ کار جاری کردیا گیا، سینیٹ کی 48 نشستوں پر انتخابات 2 اپریل کو شیڈول ہیں جس کے لیے قومی اسمبلی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں ووٹنگ ہوگی۔

سینیٹ کی 48 نشستوں پر ووٹ کیسے کاسٹ کرنے ہیں؟ طریقہ کار جاری

سینیٹ انتخابات میں سندھ اور پنجاب کی 12،12 نشستوں جبکہ بلوچستان اور خیبرپختونخوا کی11،11 اور اسلام آباد کی 2 سیٹوں پر الیکشن ہوں گے۔

سینیٹ انتخابات سنگل ٹرانسفرایبل ووٹ سسٹم کے تحت کیاجاتا ہے جنرل نشستوں کو کل نشستوں پرتقسیم کیا جائے گا۔

سندھ اسمبلی سے 24 ووٹ، خیبر پختونخوا اسمبلی کے20 ووٹ اور بلوچستان اسمبلی سے 9 ووٹ ایک سینیٹر کا انتخاب کرینگے۔

خواتین اور ٹیکنوکریٹس کے حوالے سے خالی نشستوں کو بھی ایوان پر تقیسم کیا جائے گا۔

سینیٹ انتخابات کیلئے انتخابی عملے کی تربیت مکمل

سینیٹ کی 48 نشستوں پر ہونے والے انتخابات  کیلئے انتخابی عملے کی تربیت مکمل کرلی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سینیٹ کے انتخابات کیلئے عملے کی ٹریننگ کا عمل مکمل کر لیا ہے، عملے کو دو روزہ ٹریننگ الیکشن کمیشن مرکزی سیکریٹریٹ میں دی گئی۔

الیکشن کمیشن کے ذرائع نے بتایا کہ ملک بھر سے تعلق رکھنے والے الیکشن کمیشن کے 35 افسران کو تربیت دی گئی تاہم الیکشن کمیشن کے افسران نے سینیٹ انتخابات کا حصہ بننے والے عملے کو ٹریننگ دی۔

ذرائع کے مطابق سینیٹ انتخابات میں بطور ریٹرننگ افسران اور پولنگ افیسر تعینات ہونے والے عملے کو ٹریننگ دی گئی ہے جبکہ الیکشن کمیشن کے افسران نے عملے کو سنگل ٹرانسفریبل ووٹ سسٹم کی بھی ٹریننگ دی ہے۔

سینیٹ انتخابات کے لئے ضابطہ اخلاق جاری

الیکشن کمیشن آف پاکستان نےسینیٹ انتخابات کیلئے ضابطہ اخلاق جاری کردیا۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ ضابطہ اخلاق کے مطابق سیاسی جماعتیں اور امیدوار نظریہ پاکستان اور سالمیت کے خلاف بیان نہیں دینگے، کوئی ایسا بیان نہیں دیا جائے گا جس کا مقصد آرمد فورسز، پارلیمنٹ یا عدلیہ کی تضحیک کرنا ہو۔

ضابطہ اخلاق کے مطابق سیاسی جماعتیں اور امیدوار کسی بھی صورت میں الیکشن کمیشن کو متنازعہ بنانے سے اجتناب کریں گے، سیاسی جماعتیں اور امیدوار کسی قسم کی کرپٹ اور غیرقانونی عمل میں ملوث نہیں ہونگے اور کسی امیدوار کو جتوانے کیلئے پبلک آفس ہولڈر کی حمایت حاصل نہیں کی جائے گی۔

ضابطہ اخلاق میں کہا گیا کہ سرکاری ملازمین کسی صورت میں بھی کسی امیدوار کی حمایت اور مخالفت سے اجتناب کریں گے، صدر اور چاروں صوبائی گورنرز سینیٹ انتخابات کیلئے انتخابی مہم میں شامل نہیں ہونگے۔

ضابطہ اخلاق میں بتایا گیا کہ ووٹرز کے پولنگ اسٹیشن پر موبائل لے جانے پرپابندی ہوگی، انتخابی اخراجات کیلئے تمام امیدوار کاغذات کی سیکورٹنی سے قبل بینک اکاؤنٹ کھلوانے کے پابند ہونگے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے