بھارتی ریاست تامل ناڈو میں کچی شراب پینے سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 47 ہوگئی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق کچی شراب پینے سے متعدد افراد کی حالت خراب ہونے کا واقعہ بدھ کے روز پیش آیا جس کے بعد تقریباً 150 افراد کو اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اب تک 47 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوچکی ہے جب کہ 100 سے زائد اب بھی زیر علاج ہیں۔
مقامی حکام نے بتایا کہ چنئی سے 150 میل دور ضلع کلاکریچی میں کچی شراب پینے سے متاثر ہونے والے افراد کو شدید الٹیوں، ہیضہ اور معدے کے دیگر امراض کی شکایت ہوئی جس کے بعد انہیں فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا گیا۔
سرکاری حکام کے مطابق جمعرات کی شام تک کچی شراب پینے سے 36 اموات ہوئی تھیں جن کی تعداد جمعہ کی صبح تک 47 ہوگئی جب کہ 118 افراد اسپتال میں زیر علاج ہیں۔
حکام کے مطابق واقعے کے بعد پولیس نے کچی شراب بیچنے والے 4 افراد کو گرفتار کرکے ان کے قبضے سے 200 لیٹر الکوحل برآمد کیا ہے جب کہ واقعے کے بعد فوری کارروائی کرتے ہوئے 10 افسران کو بھی معطل کیا گیا ہے۔
ریاستی حکام کا کہنا ہےکہ مقامی حکومت کچی شراب تیار کرنے والے افراد کے خلاف کارروائی کررہی ہے، کچی شراب میں استعمال ہونے والا مواد عام طور پر انڈسٹری میں استعمال ہونے والے کیمیکل سے تیار ہوتا ہے۔