سینیٹر فیصل واوڈا نے توہین عدالت کا نوٹس واپس ہونے پر سپریم کورٹ کے احاطے میں شکرانے کا سجدہ ادا کیا۔
سپریم کورٹ نے آج توہین عدالت کیس میں سینیٹر فیصل واوڈا اور مصطفیٰ کمال کی غیر مشروط معافی قبول کرتے ہوئے انہیں مستقبل میں احتیاط برتنے کا مشورہ دیا۔ چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے دوران سماعت ریمارکس دیے کہ آپ کو آئین کے آرٹیکل 66 کے تحت پارلیمان میں گفتگو پر استثنیٰ حاصل ہے، لیکن پارلیمان کے باہر گفتگو پر یہ استثنیٰ نہیں ملتا۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ آپ پارلیمان میں عوام کی نمائندگی کرتے ہیں، ہم آپ کی عزت کرتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ آپ بھی ہماری عزت کریں گے۔
سپریم کورٹ کی جانب سے غیر مشروط معافی قبول ہونے کے بعد، سینیٹر فیصل واوڈا کمرہ عدالت سے باہر نکلے اور احاطہ عدالت میں سجدہ شکر بجا لائے۔ فیصل واوڈا نے سپریم کورٹ کے احاطے میں شکرانے کا سجدہ ادا کرنے کے بعد میڈیا سے بات کیے بغیر وہاں سے روانہ ہوگئے۔