شب قدر کی فضیلت و برکات جانئے-

"شب قدر وہ خاص رات ہے جو مسلمانوں کے لئے بڑی برکتوں اور مغفرت کا موقع لے کر آتی ہے۔ اس رات میں اللہ کے دروازے خصوصی طور پر کھلے ہوتے ہیں اور رحمتوں کی برسات ہوتی ہے۔”

” یہ رات ایمان والوں کے لئے بہت مقدس ہوتی ہے، جس میں اللہ کی مغفرت اور رحمت کا خاص پیغام ہوتا ہے۔ اللہ تعالی اس رات میں اپنے بندوں کے گناہوں کو معاف فرماتا ہے اور ان کو بڑی برکات عطا فراہم کرتا ہے۔

رمضان المبارک کے آخری دنوں میں ہمیں زیادہ عبادات، دعا، و ذکر کرنا چاہئے۔ اللہ سے گناہوں کی معافی، بخشش، اور جنت میں بلند مقام حاصل ہونے کی دعا کریں۔

شب قدر کا مطلب ہے کہ یہ رات ہزار مہینوں سے بھی بہتر ہے، اور اس میں فرشتے اور روحانیت آسمانوں سے زمین تک آتی ہے۔ یہ رات عظیمت و پیشوائی کی رات ہے، جب اللہ نے قرآن کو انسانیت کے لئے نازل کیا۔

یہ رات ہمیں عبادت، صدقہ، نیکیوں کا عمل، اور اللہ کے قریب پیش ہونے کی کوشش کرنے کا موقع دیتی ہے۔ شب قدر میں ہر نیک عمل کا اجر ستر گنا ملتا ہے، اور گناہوں کی معافی کا دروازہ کھلا رہتا ہے۔

اس رات کو خصوصی طور پر دعاوں، تسبیحات، اور قرآن کی تلاوت کے لئے مختص کریں۔ اللہ ہم سب کو اپنے رحم و کرم سے نوازے اور ہمارے گناہوں کو معاف فرمائے۔ آمین!”

"ایک رات کی عبادت کا اجر 83 سال 4 ماہ کی مسلسل عبادت سے بھی زیادہ ہے، یہ اللہ کی بڑی رحمت ہے۔ اس رات کو خاصیت سے شب قدر کہا جاتا ہے اور اگر کوئی شخص اس رات خدا کی عبادت میں خشوع و خضوع کے ساتھ مصروف ہوتا ہے تو اس کو بہت بڑا اجر ملتا ہے۔ اس آیت میں یہ بتایا گیا ہے کہ عبادت کا اجر بے حد ہوتا ہے اور جو شخص اللہ کی عبادت میں زیادہ خشوع و خضوع کے ساتھ مصروف ہوتا ہے، اس کا اجر بھی زیادہ ہوتا ہے۔”

"لیلة القدر” کے حوالے سے نازل ہونے والی سورۃ قدر کی شان نزول کے بارے میں مختلف روایات ہیں۔ حضرت محمد ﷺ نے بتایا کہ صحابہ کرام سابقہ امتوں کے لوگوں کی عمروں کی مواقع پر گفتگو کر رہے تھے اور یہ بات پیش آئی کہ ان کی عمریں سب سے کم ہیں۔ حضرت محمد ﷺ نے خود فرمایا کہ میری امت کے لوگوں کی عمریں کم ہیں، اور اعمال میں دوسرے امتوں کو سبقت لے جائیں گے۔ اللہ کریم نے اس رات میں ایک کتاب نازل فرمائی ہے، جو بنیادی طور پر انسانوں کو ہدایت دینے اور دنیا و آخرت میں سکون و برکت فراہم کرنے کے لئے ہے۔

اس سورۃ میں لیلة القدر کی فضیلت بیان کی گئی ہے اور امت مسلمہ کو خوشخبری دی گئی ہے کہ اگر وہ اس رات میں عبادت کریں تو انہیں ہزار مہینے کا اجر ملے گا۔ اس رات میں فرشتے اللہ کی طرف سے خیر و برکت لے کر آتے ہیں اور یہ سلسلہ طلوع فجر تک جاری رہتا ہے۔

یہ سورۃ قدر کا شان نزول ہے جو لیلة القدر کی عظیمیت اور اس رات میں نازل ہونے والی قرآنی آیتوں کی بڑائی کو بیان کرتا ہے۔”

شب قدر کی خصوصیات میں اہم نکات شامل ہیں۔ یہ رات چمک دار اور صاف ہوتی ہے، جو دیکھنے والے کو خوبصورت اور پرسکون ماحول محسوس ہوتا ہے۔ آسمان کی خصوصیت میں بھی خاصیت ہے، اور جب کسی شخص نے اس رات آسمان کی طرف نگاہ اٹھائی ہوتی ہے تو دل میں سرور کی کیفیت پیدا ہوتی ہے۔ شب قدر کے دوران شیاطین کو آسمان سے پتھر نہیں مارے جاتے، اور ان کی حرکات محدود ہوتی ہیں۔ صبح کی خصوصیت میں بھی تبدیلی آتی ہے، جو دینے والے کو محسوس ہوتی ہے کہ یہ لیلة القدر ہے۔ یہ نکات شب قدر کی خصوصیات کو بیان کرتی ہیں جو اس رات کو مختصر اور خاص بناتی ہیں۔

شب قدر کے متعلق بات یہ ہے کہ یہ رات ایمان والوں کے لئے مغفرت اور رحمت کا آغاز ہے۔ اس رات میں اللہ کی رحمت کے دروازے خاص طور پر کھلے ہوتے ہیں اور دعاؤں اور عبادات کا ثواب بہت زیادہ ہوتا ہے۔ یہ رات خاص طور پر میں اللہ کی شان کے مطابق جلوہ گر ہوتی ہیں اور فرشتے روئے زمین پر گلی گلی ہر کوچے میں پھیل جاتے ہیں۔

اس رات کے دوران قیام رات یعنی نمازیں بھی بڑی اہمیت حاصل کرتی ہیں اور مخصوص طور پر توبہ و استغفار کا عمل بھی بڑا ثواب دیتا ہے۔ شب قدر کی خاصیتوں میں اولاد کی خواہش، رزق میں برکت، عافیت، خیر و برکت اور بھلائی کی دعاؤں کو خصوصی طور پر مستجاب پانا ممکن ہوتا ہے۔

شب قدر کی دعاؤں میں خاصی دعائیں شامل ہیں جو مغفرت، رحمت، عافیت اور برکت کیلئے کئی حاصل کرنے کا وعدہ کرتی ہیں۔

شب قدر کے متعلق غالب امکان یہ ہوتی ہے کہ یہ رات رمضان المبارک کی آخری عشرہ کی راتوں میں ہوتی ہے۔ لیکن صوفیاء کا کہنا ہے کہ یہ رات سارے سال گھومتی رہتی ہے اور ان کا مطابقت چیسا ہوتا ہے۔

راتوں کو جاگتے ہوئے اور خاص طور پر آخری عشرہ کی طاق راتوں میں دعاؤں اور عبادات میں مصروف ہونا چاہئے تاکہ اللہ کی رحمتوں کو حاصل کیا جا سکے اور اپنی خالی جھولیاں بھر کر لے جائیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے