سی ٹی ڈی ذرائع: آصف مرچنٹ کا پاکستان میں کوئی جرم نہیں، نہ ہی کوئی کرمنل ریکارڈ ہے۔

آصف مرچنٹ

امریکی سرزمین پر قتل کی منصوبہ بندی کے الزام میں گرفتار پاکستانی شہری آصف مرچنٹ کے حوالے سے تحقیقات

امریکی سرزمین پر کسی سیاستدان یا حکومتی عہدیدار کے قتل کی منصوبہ بندی کے الزام میں گرفتار پاکستانی شہری آصف مرچنٹ کے بارے میں مقامی اداروں نے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ آصف مرچنٹ کراچی کے شہری ہیں، اور سی ٹی ڈی ذرائع کے مطابق ان کا کراچی میں کوئی کرمنل ریکارڈ نہیں ہے، نہ ہی پاکستان میں کسی جرم میں ملوث ہونے کا کوئی ثبوت ملا ہے۔

آصف مرچنٹ، ولد حبیب مرچنٹ، 18 مئی 1978 کو پیدا ہوئے اور شادی شدہ ہیں، ان کے دو بچے بھی ہیں۔ پاکستان میں وہ انکم ٹیکس فائلر ہیں اور ایف بی آر کے ریکارڈ میں ان کا نام ایکٹو فائلر لسٹ میں شامل ہے۔ بظاہر ان کا کسی سیاسی جماعت سے کوئی تعلق نہیں ہے، اور انہوں نے ایک نجی یونیورسٹی سے ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی ہے۔

پاکستانی اداروں نے آصف مرچنٹ کی رہائش، زیر استعمال گاڑیوں، بینک اکاؤنٹس، ملازمتوں، اور سفری ریکارڈ کے حوالے سے ابتدائی تفصیلات حاصل کر لی ہیں۔ آصف مرچنٹ نے 2 نومبر 2017 سے 8 اپریل 2024 تک ایران کے سفر کے متعدد ریکارڈ فراہم کیے ہیں، جن میں 2 نومبر 2017 سے 14 نومبر 2017 تک ایران میں قیام، 15 جنوری 2024 کو ایران کا سفر، اور 17 ستمبر 2023 سے 15 اکتوبر 2023 تک ایران میں قیام شامل ہے۔ اکتوبر 2023 میں ایران سے واپسی کے بعد، 21 نومبر 2023 کو انہوں نے امریکا کا سفر کیا۔

آصف مرچنٹ 17 دسمبر 2023 کو امریکا سے واپس پاکستان پہنچے، اور 15 جنوری 2024 کو دوبارہ ایران کا سفر کیا۔ ریکارڈ کے مطابق، ان کی واپسی 12 فروری 2024 کو ہوئی، اور یکم اپریل 2024 کو بھی انہوں نے کراچی سے ایران کے لیے پرواز لی۔ آصف مرچنٹ 8 اپریل 2024 کو ایران سے واپس کراچی پہنچے، اور 11 اپریل 2024 کو ترکی کے راستے امریکا کا سفر کیا۔

کراچی میں آصف مرچنٹ کے گلشن اقبال اور جعفر طیار سوسائٹی میں دو گھر ہیں، اور انہوں نے نیو پورٹ انسٹی ٹیوٹ کراچی سے منیجمنٹ سسٹم میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔ ان کے بینکنگ کیریئر کا آغاز 2002 میں کراچی سے ہوا، لیکن ایک بینک میں مبینہ کرپشن کے الزام میں انہیں برطرف کیا گیا۔

آصف مرچنٹ کے زیر استعمال 4 پاکستانی موبائل نمبروں اور ایک انٹرنیشنل نمبر کی تفصیلات بھی حاصل کی گئی ہیں، جبکہ کراچی میں ان کے زیر استعمال 3 گاڑیوں اور ایک موٹر سائیکل کا ریکارڈ بھی موجود ہے۔ تحقیقات جاری ہیں اور مزید تفصیلات سامنے آ رہی ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے