پاکستان کا لبنان حملوں کی مذمت، ہر قسم کی دہشت گردی کے خلاف واضح پیغام: دفتر خارجہ۔

دفترخارجہ

اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے لبنان میں حالیہ سائبر حملوں کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے پاکستان کی جانب سے ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان لبنان کی خودمختاری اور سلامتی کی مکمل حمایت کرتا ہے۔

اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ روس کے نائب وزیراعظم کی اسحاق ڈار سے ملاقات میں دونوں ممالک نے کثیر الجہتی فورمز پر تعاون کو فروغ دینے اور دیگر اہم شعبوں جیسے تعلیم اور ثقافت پر بات چیت کی۔ اس ملاقات میں بیلاروس سمیت دیگر معاہدوں پر بھی دستخط ہوئے۔

ترجمان نے لبنان میں حالیہ دھماکوں پر پاکستان کی سخت مذمت کا اعادہ کیا اور کہا کہ پاکستان علاقے میں امن و استحکام کے لئے لبنان کی خودمختاری اور سلامتی کی مکمل حمایت کرتا ہے۔

انہوں نے اسرائیل کی غزہ پر جارحیت کا بھی ذکر کیا، جس کا سلسلہ گزشتہ سال اکتوبر سے جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی مہم جوئی علاقائی امن کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے اور عالمی قوانین کی خلاف ورزیوں پر اسرائیل سے جواب طلب کیا جانا چاہیے۔

مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے، ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ پاکستان مقبوضہ جموں و کشمیر میں نام نہاد انتخابات کو ناقابل قبول سمجھتا ہے اور مسئلہ کشمیر کا اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل چاہتا ہے۔ پاکستان کشمیری عوام کی اخلاقی، سفارتی، اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79ویں اجلاس میں نیو یارک میں شرکت کریں گے۔ پاکستان غزہ میں اقوام متحدہ کے قوانین کے مطابق سیز فائر کا مطالبہ کرتا ہے اور وہاں ہونے والے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کرتا ہے۔

افغان قونصل جنرل کی قومی ترانے کی بے حرمتی کے معاملے پر، ممتاز زہرا بلوچ نے وضاحت کی کہ قونصل جنرل نے کہا کہ ترانے میں موسیقی تھی، اس لیے وہ نہیں کھڑے ہوئے۔ پاکستان نے اس وضاحت کو مسترد کرتے ہوئے اس واقعے کو سفارتی آداب کی خلاف ورزی قرار دیا اور بھرپور احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔

اسی معاملے پر ایک سوال کے جواب میں، ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ افغان قونصل جنرل حفیظ محب اللہ شاکر پاکستان کے ویزے پر موجود ہیں اور انہیں سفارتی حیثیت حاصل ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے