"ملتان (مانیٹرنگ ڈیسک – 22 دسمبر 2023ء): سی پیک کے اب تک سے سب سے بڑے، سب سے مہنگے منصوبے کے جلد آغاز کا عندیہ دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق، سینیٹ کی دفاعی کمیٹی اور پاکستان چائنا انسٹی ٹیوٹ کے چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین سید نے مشاہد حسین سید نے سی پیک کے سب سے مہنگے اور بڑے منصوبے ایل ایل 1 کے جلد آغاز کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ سی پیک کے اگلے مرحلے میں ایم ایل ون منصوبہ پاکستان کے ریلوے انفراسٹرکچر میں بڑی تبدیلی لائے گا۔
جب ہم اگلے دور کی بات کرتے ہیں تو میرے خیال میں سی پیک کا بہترین مرحلہ ابھی باقی ہے۔” انہوں نے 2022 کے اختتام تک پاکستان میں 25.4 ارب ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری، 236000 ملازمتوں کے مواقع، 8000 میگاواٹ بجلی اور 510 کلومیٹر شاہراہوں کا حوالہ دے کر سی پیک کی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اسپیشل اکنامک زونز کی مزید ترقی، زراعت بشمول بیج کی نئی ٹیکنولوجی اور آبپاشی کی نئی ٹیکنولوجی اور ریگستانوں کی بحالی کی کوششیں پاکستان کے لیے انتہائی اہمیت کی حامل ہیں۔
واضح رہے کہ رواں سال اکتوبر میں پاکستان اور چین کے مابین ایم ایل ون منصوبے کے معاہدے پر دستخط ہوگئے تھے۔ اس حوالے سے سیکرٹری ریلوےز کا کہنا ہے کہ ایم ایل ون ایک اسٹریٹجک منصوبہ ہے، معاہدے سے پاکستان کا پورا ٹرانسپورٹیشن نظام تبدیل ہوجائے گا، ایل ایل ون منصوبے کی لاگت 9 ارب ڈالر سے کم ہوکر 6.7 ارب ڈالر ہوگئی ہے، ایم ایل ون منصوبے پر جلد کام شروع ہوگا۔
جبکہ سی پیک کے سب سے بڑے اور مہنگے ترین منصوبے کی فنانسنگ کے حوالے سے اہم انکشاف بھی ہوا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق آئی ایم ایف کے دباو پر پاکستان ریلوے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے ایم ایل ون منصوبے کی لاگت میں 3 ارب ڈالر سے زیادہ کمی کر دی گئی ہے۔ پشاور تا کراچی ایم ایل ون منصوبہ 9 ارب 80 کروڑ ڈالرز کی بجائے اب 6 ارب 70 کروڑ ڈالر ز میں مکمل ہوگا۔
ذرائع کے مطابق پشاور تا کراچی 1750 کلومیٹر طویل ریلے نیٹ ورک منصوبہ 3 مرحلوں میں مکمل ہوگا۔ فیز 1 میں 2.7 ارب ڈالرز، فیز 2 میں 2.6 ارب ڈالرز جبکہ فیز 3 میں 1.4 ارب ڈالرز خرچ ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق ایم ایل 1 منصوبے کے تحت نئے تعمیر ہونے والے ٹریک پر ٹرین کی آپریشنل سپیڈ 160 کلومیٹر فی گھنٹہ سے کم کرکے 140 کلو میٹر فی گھنٹہ تک کر دی گئی ہے۔ منصوبے کے تحت تمام پل نئے بنانے کے بجائے صرف مخصوص مقامات پر اپ گریڈیشن ہو گی۔