میلبورن (مانیٹرنگ ڈیسک – 25 دسمبر 2023ء): میں آسٹریلین پیسر مائکل سٹارک نے پرتھ میں ہونے والے پہلے ٹیسٹ کے دوران پاکستانی باؤلرز کی کم رفتار پر حیرانگی کا اظہار کیا ہے۔ اس دوران آسٹریلیا نے شاندار فتح حاصل کی ہے جبکہ سٹارک نے میڈیا کو اپنے خیالات بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی باؤلرز کی غیر متوقع کم رفتار اچھی بولنگ کرنے میں مدد فراہم کر سکتی ہے۔
مائکل سٹارک نے ذکر کیا کہ پاکستانی باؤلرز کی کم رفتار سے حیران ہونے والوں میں شامل ہوں، اور اس نے اس رفتار کی اہمیت کو تسلیم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رفتار صرف ایک عنصر نہیں ہوتا بلکہ یہ ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔
مائکل سٹارک نے ذکر کیا کہ سٹارک بولنڈ (چھکا مارنے) کی مثال کے طور پر زیادہ رفتار کی ضرورت نہیں ہوتی، بلکہ اچھے بولنگ کے لئے دوسرے عناصر بھی اہم ہوتے ہیں۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ستھرا بازو، صحیح لمحے پکڑنا، اور سہی موومنٹس کے ساتھ کھیلنا بھی بولنگ میں اہم ہوتا ہے۔
مائکل سٹارک نے اپنے میڈیا بیان میں یہ بھی بتایا کہ اسٹارک بولنڈ کی مثال کے طور پر ایم سی جی (مرزبان گیند باز) کم رفتار میں بھی اچھا کام کرتا ہے اور اس کا ہوم گراؤنڈ اس پر مثبت اثر ڈالتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ستھرا بازو اور لمحے کو پکڑنے میں اچھے ہیں اور یہ ثابت کرتا ہے کہ بولنگ میں صرف رفتار ہی نہیں بلکہ دوسرے فیکٹرز بھی اہم ہیں۔