پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابراعظم کو کپتان بنانے اور شاہین آفریدی کو قیادت سے ہٹانے کی وجوہات بتادیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) بابراعظم کو ایک بار پھر وائٹ بال ٹیم کا کپتان مقرر کردیا ہے۔ وہ اس سے قبل 2019 سے 2023 کے درمیان 43 ون ڈے اور 71 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچوں میں پاکستان کی قیادت کرچکے ہیں۔
پی سی بی کے مطابق ایک اسٹریٹجک اقدام کے تحت بورڈ نے وائٹ بال کی قیادت کو تبدیل کیا ہے جس کا مقصد کھلاڑیوں کی اعلیٰ کارکردگی کو یقینی بنانا ہے۔
پی سی بی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ یہ فیصلہ فاسٹ بولرز کو گزشتہ دو برس میں ہونیوالی انجریز کے پیش نظر کیا گیا ہے، کام کے بوجھ کو ذہن میں رکھتے ہوئے یہ فیصلہ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ پاکستان کے اہم بولرز اپنی پرفارمنس پر فوکس رہیں۔
پی سی بی نہیں چاہتا کہ قومی ٹیم بالنگ ریسورسز کے حوالے سے انجریز کے بحران سے دوچار ہو جیسا کہ آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2022 اور آئی سی سی ورلڈ کپ 2023 کے موقع پر دیکھا گیا تھا۔
اس سے قبل پی سی بی کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ شاہین شاہ آفریدی نے کہا ہے کہ پاکستان قومی کرکٹ ٹیم کی کپتانی کرنا ایک اعزاز کی بات تھی۔ میں ہمیشہ ان یادوں اور مواقع کو یاد رکھوں گا۔ ٹیم کا کھلاڑی ہونے کے ناطے یہ میرا فرض ہے کہ میں اپنے کپتان بابر اعظم کی حمایت کروں۔
شاہین آفریدی کا کہنا تھا کہ میں بابراعظم کی کپتانی میں کھیلا ہوں اور ان کے لیے احترام موجود ہے۔ میں میدان کے اندر اور باہر ان کی مدد کرنے کی کوشش کروں گا، ہم سب ایک ہیں۔
بعد ازاں شاہین آفریدی کی جانب سے اس بیان کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ پی سی بی نے جو ان کی جانب سے منسوب بیان چلایا ، اس میں کوئی صداقت نہیں ہے۔