انرجی ڈرنکس پینے کی عادت لوگوں میں بے خوابی اور نیند کے مسائل کا خطرہ بڑھاتی ہے۔
یہ بات ناروے میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
Bergen اور اوسلو یونیورسٹیوں کی مشترکہ تحقیق میں بتایا گیا کہ مہینے بھر میں محض ایک انرجی ڈرنک کا استعمال ہی نیند کے مسائل کا خطرہ بڑھانے کے لیے کافی ہے۔
اس تحقیق میں 18 سے 35 سال کی عمر کے 53 ہزار سے زائد افراد کو شامل کیا گیا تھا۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ جو مرد ہر ہفتے 2 سے 3 بار اس مشروب کا استعمال کرتے ہیں، ان میں تاخیر سے نیند کا امکان 35 فیصد جبکہ 6 گھنٹے سے کم نیند کا خطرہ 52 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
اسی طرح نیند کے دوران جاگنے کا امکان 60 فیصد زیادہ بڑھ جاتا ہے۔
اس کے مقابلے میں ہر ہفتے 2 سے 3 انرجی ڈرنکس پینے کی عادی خواتین میں تاخیر سے نیند کا امکان 20 فیصد تک بڑھ جاتا ہے جبکہ 6 گھنٹے کم نیند کا خطرہ 58 فیصد اور رات میں جاگنے کا امکان 24 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ جو افراد اس مشروب کا استعمال روزانہ کرتے ہیں، انہیں آدھی رات کو جاگنے کے بعد دوبارہ سونے میں مشکلات کا سامنا ہوتا ہے۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جو افراد روزانہ ایک انرجی ڈرنک پیتے ہیں، وہ دیگر کے مقابلے میں اوسطاً آدھا گھنٹہ کم سوتے ہیں۔
مشروب کا استعمال جتنا زیادہ ہوگا، نیند کا دورانیہ اتنا کم ہوتا جائے گا۔
تحقیق میں مزید انکشاف کیا گیا کہ ایک مہینے میں صرف ایک سے 3 بار انرجی ڈرنکس کے استعمال سے ہی نیند کے مسائل کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
محققین نے تسلیم کیا کہ یہ ایک مشاہداتی تحقیق تھی تو ابھی نتائج کو حتمی نہیں قرار دیا جا سکتا اور یہ بھی واضح نہیں کہ انرجی ڈرنکس کے استعمال اور نیند کے مسائل کے درمیان تعلق کی وجہ کیا ہے۔
مگر انہوں نے کہا کہ شواہد سے عندیہ ملتا ہے کہ اس مشروب کے استعمال سے نیند پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
اس تحقیق کے نتائج بی ایم جے اوپن جرنل میں شائع ہوئے۔