طالبان نے افغانستان میں عملدار اپنے اسلامی قوانین کو بروقت لاگو کرتے ہوئے خواتین کے لئے مشغلے میں مزید پابندیوں کو نافذ کیا ہے۔ ان پابندیوں کے مطابق، غیر شادی شدہ خاتون کو کسی بھی قسم کی ملازمت میں مشغول ہونا مختصر کر دیا گیا ہے۔
افغانستان کے وزارتِ انچارج کے اہلکاروں نے خواتین کو دیے گئے مشورے میں یہ بتایا ہے کہ صحت کے شعبے میں ملازمت حاصل کرنے کیلئے خواتین کو شادی کرلینا ہوگا۔ یہ شرط علاقائی خواتین کے لئے مختلف مشغلے جیسے کہ سلون، ڈریس کوڈ، اور تعلیم میں بھی لاگو ہو رہی ہے۔
طالبان کی یہ نئی پابندیاں خواتین کی موقعات کو مختلف حیثیتوں میں محدود کرکے، اور ان کو اجتماعی حقوق سے محروم کرتی ہیں۔