ٹیسلا، ایکس اور اسپیس ایکس جیسی کمپنیوں کے مالک ایلون مسک دنیا کے امیر ترین شخص ہیں اور ان کی دولت میں اربوں ڈالرز کمی سے بھی یہ اعزاز چھیننا مشکل نظر آتا ہے۔
امریکی جریدے فوربز کی رپورٹ کے مطابق ایلون مسک کی دولت میں ایک دن میں 18 ارب ڈالرز سے زائد کی کمی آئی ہے۔
25 جنوری کو ٹیسلا کے حصص کی قیمتوں میں 13 فیصد کمی دیکھنے میں آئی جس کے نتیجے میں ایلون مسک کی دولت میں بھی 18 ارب ڈالرز سے زائد کی کمی ہوئی۔
واضح رہے کہ ایلون مسک ٹیسلا کے 21 فیصد حصص کے مالک ہیں اور ان کی مجموعی دولت کا 68 فیصد حصہ بھی اسی کمپنی کے حصص سے منسلک ہے۔
24 جنوری کو ٹیسلا کی سہ ماہی آمدنی رپورٹ جاری کی گئی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ متعدد اہداف پورے نہیں ہوسکے۔
اس کے نتیجے میں 25 جنوری کو ٹیسلا کو 80 ارب جبکہ ایلون مسک کو 18 ارب 80 کروڑ ڈالرز کا نقصان ہوا۔
اتنی زیادہ کمی کے باوجود ایلون مسک اب بھی 198 ارب ڈالرز کے مالک ہیں اور بدستور دنیا کے امیر ترین شخص ہیں۔
ان کی دولت اس فہرست میں دوسرے نمبر پر موجود جیف بیزوس سے 15 ارب ڈالرز زیادہ ہے۔
دوسری جانب فوربز کی فہرست میں بھی ایلون مسک 204.2 ارب ڈالرز کے ساتھ دنیا کے امیر ترین شخص کے اعزاز پر قبضہ کیے ہوئے ہیں۔
مگر اس فہرست میں فرانس کے برنارڈ آرنلٹ 185 ارب ڈالرز کے ساتھ دوسرے جبکہ جیف بیزوس 179 ارب ڈالرز کے ساتھ تیسرے نمبر پر موجود ہیں۔
خیال رہے کہ 2024 کا آغاز ان کے لیے کچھ زیادہ اچھا ثابت نہیں کیونکہ جنوری کے دوران ان کی دولت میں 30.9 ارب ڈالرز کی کمی آچکی ہے۔