راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک – 1 فروری 2024ء): میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی کے خلاف آفیشل سائفر کیس کا تفصیلی فیصلہ آ گیا ہے۔ جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے 77 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا ہے۔
تفصیلی فیصلے میں 20 فائنڈنگز شامل ہیں، جن میں سائفر کی گواہی، چشم دید گواہی، اور سیکرٹ دستاویزات کی اہمیت ہے۔ عدالت نے کہا ہے کہ دونوں مجرمانوں کا دوران ٹرئل رویہ مدنظر رکھا گیا اور انہوں نے خود ساختہ پریشانیاں بنائیں اور بے یاروں کی مدد لینے کی کوشش کی۔
فیصلہ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ فیئر ٹرائل کا حق چالاک ملزم کیلئے نہیں ہوگا، اور سائفر نے اپنے لئے استعمال کیا گیا جس کا اثر پڑا، اور اس نے اپنے عہد کی خلاف ورزی کی ہے۔
عدالت نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی نے جان بوجھ کر جھوٹ بولا، جبکہ اعظم خان کا بیان سچائی پر مبنی تھا۔
تفصیلی فیصلے میں سائفر کے ذریعے دیگر ممالک سے رابطے کے سسٹم کی سالمیت پر سمجھوتہ کیا گیا اور اس سے دشمنوں کو فائدہ ہوا، اور بانی پی ٹی آئی نے سائفر وزارت خارجہ کو واپس نہیں بھیجا۔