مسلم ممالک میں بائیکاٹ سے تنگ امریکی فاسٹ فوڈ چین میکڈونلڈز نے اسرائیل میں اسرائیلی کمپنی سے اپنی تمام فرنچائز خریدنے کا فیصلہ کرلیا۔
امریکی فاسٹ فوڈ چین میکڈونلڈز اس وقت سے بائیکاٹ اور تنقید کا شکار ہے جب الونیال کمپنی (جو اسرائیل میں میکڈونلڈز کے ریسٹورنٹس کی مالک اور ان کو سنبھالتی ہے) نے 7 اکتوبر کو فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے حملے کے فوراً بعد اعلان کیا تھا کہ وہ اسرائیلی فوج کو مفت کھانا عطیہ کرے گی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق مسلم ممالک کی جانب سے بائیکاٹ کی وجہ سے حصص گرنے کے بعد میکڈونلڈز اسرائیلی فرنچائز الونیال سے اپنے 225 ریسٹورنٹس کو خریدے گا اور اس حوالے سے معاہدہ بھی طے پاگیا ہے۔
تاہم کمپنی کی جانب سے اس معاہدے کی تفصیلات نہیں ظاہر کی گئیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ میکڈونلڈز کے زیادہ تر ریسٹورنٹ مقامی ملکیت میں ہیں۔
واضح رہے کہ الونیال کی جانب سےاسرائیلی فوجیوں کوکھانے عطیہ کرنے کے بعد مشرق وسطیٰ میں میک ڈونلڈز کی فروخت میں کمی آئی تھی۔
ملائیشیا اور انڈونیشیا سمیت مختلف مسلم ملکوں میں بائیکاٹ سے میکڈونلڈز کی سیلز متاثرہوئی ہے۔کمپنی نے جنوری میں اعلان کیا تھا کہ وہ اپنا پہلا سہ ماہی سیلز ہدف حاصل نہیں کرسکی۔
اس کے علاوہ ایک اور بڑی مغربی فاسٹ فوڈ چین اسٹاربکس کو بھی اسرائیل کے ساتھ مبینہ مالی تعلقات پر بائیکاٹ کی مہم کا سامنا کرنا پڑا ہے۔