ملتان (مانیٹرنگ ڈیسک) میں منعقدہ ایک تازہ رپورٹ کے مطابق، میانمار (برما) نے افغانستان کو پس پچھے چھوڑ کر افیون کی کاشت میں اہم ترقی حاصل کی ہے. یہ رپورٹ اقوام متحدہ کے دفتر برائے منشیات اور جرائم (یو این او ڈی سی) کی طرف سے جاری کی گئی ہے اور اس میں میانمار کی افیون کاشت کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے.
گزشتہ سال اپریل میں، طالبان حکومت نے افغانستان میں افیون کی کاشت پر پابندی لگا دی، جس نے اس صنعت میں تنازعات اور رکاوٹوں کی بھڑاس بڑھا دی. اس تدابیر کی بنا پر افغانستان میں افیون کی کاشت میں تقریباً 95 فیصد کمی ہو گئی. یہ ایک بڑی حرکت تھی جو افغانستان کو افیون صنعت میں دنیا بھر میں مشہور بناتی تھی.
میانمار نے اس سال تقریباً 47,100 ایکڑ پر افیون کی کاشت کی ہے، جو پچھلے برس کے مقابلہ میں ایک بڑے اضافے کو ظاہر کرتا ہے، جبکہ پچھلے برس میں 40,100 ہیکٹر تھے. یہ نمایاں یہ ہے کہ میانمار نے افیون کی کاشت میں اضافہ کیا ہے اور اب یہ دنیا کا سب سے بڑا افیون کاشت کرنے والا ملک بن گیا ہے.
اس ترقی کے پیچھے کی وجوہات میں طالبان حکومت کی پابندی اور اس سے متعلق امور میں اضطرابات شامل ہیں. یہ بھی دکھاتا ہے کہ ملکوں کے درمیان اقتصادی، سماجی، اور سیاستی تبادلے کس طرح ایک دوسرے پر اثر ڈالتے ہیں اور کس طرح ایک ملک کی کاشت میں تبدیلیاں دوسرے ملکوں کو متاثر کرتی ہیں.