بنگلہ دیش میں کوٹہ سسٹم کے خلاف مظاہرے شدت اختیار کر چکے ہیں، جن میں مزید 4 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں، جس سے مجموعی تعداد 10 ہو گئی ہے۔ متعدد شہروں میں موبائل اور انٹرنیٹ پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
کوٹہ سسٹم کے خلاف طلبہ کا احتجاج جاری ہے اور طلبہ تنظیموں نے ملک بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ اس کے باعث تمام ادارے بند ہیں، جبکہ سپتال اور ضروری ادارے فعال ہیں اور صرف ایمبولینس کو گزرنے کی اجازت ہے۔ دو روز قبل کے احتجاجات میں 10 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور سینکڑوں طلبہ زخمی ہو چکے ہیں۔ وزیراعظم حسینہ واجد نے اس واقعہ پر تحقیقات کے لئے عدالتی کمیٹی بنانے کا اعلان کیا تھا۔
پاکستانی ہائی کمشنر سید معروف نے پاکستانی طلبہ کے لئے اقدامات کی تفصیلات پیش کیں اور طلبہ کو احتجاج سے دور رہنے کی ہدایات جاری کی ہیں، کہتے ہوئے کہ طلبہ کو بتایا گیا ہے کہ وہ کیمپس میں اپنے کمروں سے باہر نہ نکلیں۔