خیبرپختونخوا کے گورنر غلام علی نے صوبائی اسمبلی کا اجلاس جمعے کو طلب کر لیا جبکہ اجلاس بلانے پر صوبائی حکومت ناراض ہوگئی۔
گورنر خیبرپختونخوا غلام علی نے اسمبلی اجلاس 22 مارچ کی سہ پہر 3 بجے طلب کیا ہے۔ گورنرغلام علی نے صوبائی اسمبلی کا اجلاس طلب کرنےکے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اجلاس میں خواتین اور اقلیتوں کے مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین حلف اٹھائیں گے۔
گورنرنے سیکرٹری خیبرپختونخوا اسمبلی کو خط میں کہا ہے کہ صوبائی اسمبلی کا اجلاس اپوزیشن لیڈر کی استدعا پر طلب کیا گیا ہے۔
دوسری جانب گورنرکے اسمبلی کا اجلاس بلانے پر خیبرپختونخوا حکومت ناراض ہوگئی۔ صوبائی مشیر اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ گورنر کا اجلاس بلانا آئینی اور پارلیمانی قواعد کی خلاف ورزی ہے، گورنر اجلاس بلانے کیلئے صرف اسپیکر کو درخواست کر سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قانونی ماہرین سے مشورے کے بعد حکمت عملی کا اعلان کریں گے۔
مشیر اطلاعات نے مطالبہ کیا کہ گورنر باعزت طریقے سے مستعفی ہو کراپنا عہدہ کسی ایسے اہل شخص کے سپرد کریں جو ان کی طرح قانون اورآئین سے نابلد نہ ہو۔