پاکستان نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان( ٹی ٹی پی) سے مذاکرات کےلیے افغانستان کی تجویز مسترد کردی۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے پریس بریفنگ میں کہا ہے کہ پاکستان کسی دہشت گرد جماعت ٹی ٹی پی سے مذاکرات نہیں کر رہا۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے واقعات میں ملوث دہشت گردوں کی افغانستان میں موجودگی پر افغان عبوری حکومت کو آگاہ کیا ہے، افغان حکام سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ کالعدم ٹی ٹی پی کے خلاف کارروائی کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ داسو حملے پر قانون نافذ کرنے والے ادارے تحقیقات کر رہے ہیں، جونہی تحقیقات مکمل ہوئیں میڈیا کو آگاہ کریں گے۔
اس کے علاوہ ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ ایران میں حالیہ حملے کی سختی سے مذمت کرتے ہیں، پاکستان،ایران نےجنوری کےبعدتمام باہمی رابطہ چینلزکوبحال کرلیاہے۔ دونوں ممالک میں تجارت کے شعبے میں گہرا تعاون ہے۔
ترجمان دفترخارجہ نے مزید کہا کہ ایرانی صدر کے جلد دورے کی توقع ہے البتہ ابھی ایران کے صدر کے دورےکی حتمی تاریخ نہیں دے سکتے، ایران کا اعلیٰ سطح کا وفد اسلام آباد میں موجود ہے ۔