اعلیٰ عدلیہ کے ججز کو دھمکی آمیز خطوط ملنے کا سلسلہ جاری ہے اور آج سپریم کورٹ کے مزید ججز کو لکھے گئے خط بھی سامنے آگئے۔
ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کے جسٹس منیب اختر، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس یحییٰ آفریدی اور جسٹس عائشہ ملک کے نام مشکوک خط موصول ہوئے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ سپریم کورٹ عملے نے مشکوک خطوط سی ٹی ڈی حکام کے حوالے کردیے، تمام خطوط کو اکٹھا کر دیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ کے ججز کو موصول خطوط پر بھی آرسینک پاؤڈر پایا گیا ہے، تمام خط ایک ہی تاریخ کوآئےتھے،کچھ ججزکواب ملےہیں
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں چیف جسٹس پاکستان سمیت 6 ججوں کے نام پاؤڈر بھرے مشکوک خطوط آئے تھے، ان ججوں میں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس امین الدین اور جسٹس محمد علی مظہر شامل ہیں ۔
فارنزک رپورٹ کے مطابق پاؤڈر میں آرسینک کی مقدار 10 فیصد پائی گئی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کو بھی مشکوک خط مل گیا جس کے بعد اب تک لاہور ہائی کورٹ کے 6 ججوں کو مشکوک خطوط مل چکے جب کہ سب سے پہلے اسلام آباد ہائی کورٹ کے 8 ججوں کو مشکوک خط موصول ہوئے تھے۔
چیف جسٹس عامرفاروق نے بتایا تھا کہ خطوں میں اینتھراکس کا بتایا گیاہے، بنیادی طور پر ہائی کورٹ کو تھریٹ کیا گیا ہے۔
عدالتی ذرائع کا کہنا تھا کہ خط میں ڈرانے دھمکانے والا نشان بھی موجود ہے تاہم خط کسی خاتون اپنا ایڈریس لکھے بغیر ججوں کو ارسال کیے جبکہ خط ریشم اہلیہ وقار حسین کی جانب سے بھیجے گئے۔