اسلام آباد : پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ نے پیغام دیا تھا کہ اگر ایکسٹینشن نہ ہوئی تو ملک میں مارشل لاءبھی لگ سکتاہے تاہم میاں محمد نواز شریف نے جنرل باجوہ کو ایکسٹینشن دینے کی مخالفت کی تھی۔
"ہم نیوز "سے گفتگو کرتے ہوئے عرفان صدیقی نے کہا کہ میں کسی اور کے بیان کی تردید یااختلاف کرنے سے گریز کرتا ہوں، جاوید لطیف نے جو کچھ کہا ہے ان کے پاس کوئی شواہد بھی ہوں گے، لیکن نواز شریف کاراستہ روکنے کی باتیں بالکل بے بنیاد ہیں,نوازشریف کے وزارت عظمیٰ قبول نہ کرنے کا واحد سبب نوازشریف خود ہیں۔قائد (ن )لیگ نے فیصلہ کیا تھا کہ اس بار وزارت عظمی کیلئے میں نہیں بلکہ شہبازشریف نے آنا ہے اور شہبازشریف کو وزیراعظم بنانے کا فیصلہ بھی نواز شریف کا تھا۔
رہنما (ن) لیگ نے کہا کہ آج بھی پاکستان میں نوازشریف کی حکومت ہے،ہمارے قائد اقتدار کے بھوکے نہیں ،اگر وہ چوتھی بار وزیراعظم بننا چاہتے تو ایک سیکنڈ نہیں لگنا تھا، ان کے راستے میں پیپلز پارٹی رکاوٹ تھی نہ شہبازشریف اورنہ ہی کوئی اور ، بلکہ وہ خود وزیراعظم نہیں بننا چاہتے تھے ۔