اسلام آباد: نگران دور حکومت میں اضافی گندم درآمد کرنے کے اسکینڈل میں ذمہ داروں کا تعین کرلیا گیا ہے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے انکوائری کمیٹی کی سفارشات کی منظوری دے دی ہے۔ ان سفارشات کی روشنی میں وفاقی وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی کے چار افسروں کو معطل کرنے کی منظوری بھی شامل ہے۔
معطلی اور کارروائی کی تفصیلات:
- سابق وفاقی سیکرٹری نیشنل فوڈ سکیورٹی محمد آصف کے خلاف باضابطہ کارروائی کی منظوری دی گئی ہے۔
- سابق ڈی جی پلانٹ پروٹیکشن اے ڈی عابد کو معطل کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔
- فوڈ سکیورٹی کمشنر ون ڈاکٹر وسیم کو معطل کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔
- ڈائریکٹر سہیل کو بھی معطل کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق ذمہ دار افسروں پر ناقص منصوبہ بندی اور غفلت برتنے کا چارج لگایا گیا ہے۔ یہ ناقص منصوبہ بندی سرپلس گندم کی امپورٹ سے منسلک ہے جس کی وجہ سے ملک میں گندم کی مارکیٹ کریش ہوئی اور کسانوں کو گندم سستے داموں فروخت کرنا پڑی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے فروری 2024 کے بعد گندم کی درآمد جاری رکھنے پر تحقیقات کا حکم دیا تھا۔ انہوں نے گندم درآمد جاری رکھنے اور ایل سیز کھولنے کے ذمہ داروں کے تعین کی ہدایت دیتے ہوئے ایک ہفتے میں رپورٹ مانگی تھی۔ بعد میں کمیٹی کے ٹی او آرز (Terms of Reference) میں اضافہ کردیا گیا تھا۔
یہ اقدامات اضافی گندم درآمد کرنے کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال کی تحقیقات اور ذمہ داران کا تعین کرنے کے لیے اٹھائے گئے ہیں۔