وفاقی بجٹ میں اضافی ٹیکسز پر احتجاج، فلور ملز نے ملک بھر میں گندم کی پسائی اور فراہمی بند کرنے کا اعلان۔
لاہور : وفاقی بجٹ میں عائد کردہ اضافی ٹیکسز کے خلاف احتجاج شدت اختیار کر رہا ہے۔ ود ہولڈنگ ٹیکس کے نفاذ کے بعد، فلور ملرز نے آج سے ملک بھر میں گندم کی پسائی اور فراہمی بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے، جس کے باعث آٹے کی قیمت میں اضافے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
لاہور میں فلور ملز ایسوسی ایشن اور پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن خیبرپختونخوا نے اعلان کیا ہے کہ آج سے ہڑتال شروع ہوگی اور آٹے کی سپلائی بھی معطل رہے گی۔ پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن خیبرپختونخوا نے نئے ٹیکسوں کو مسترد کرتے ہوئے جمعرات کو صوبے میں ہڑتال کا اعلان کیا ہے اور خدشہ ظاہر کیا ہے کہ بیس کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت پچیس سو روپے تک جا سکتی ہے۔
صدر فلور ملز ایسوسی ایشن خیبرپختونخوا کا کہنا ہے کہ ظالمانہ ٹیکسز کی وجہ سے آٹے کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگا۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ان ٹیکسز کو واپس لیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں گندم کی وافر مقدار موجود ہے اور ہم اسے باہر ایکسپورٹ کرنا چاہتے ہیں، لیکن اس کے باوجود پنجاب حکومت نے آٹے کی نقل و حمل پر پابندی عائد کر دی ہے۔
دوسری جانب، عظمیٰ بخاری نے بھی آٹے کی قیمت میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گندم نہ خریدنے کے باوجود آٹے کے نرخ کنٹرول کرنا آسان نہیں ہے۔