پاکستان میں آبادی کی تیز ترین شرح: ادارہ شماریات کی رپورٹ۔

اسلام آباد: ملک کی ساتویں ڈیجیٹل مردم و خانہ شماری رپورٹ کے مطابق پاکستان دنیا کا پانچواں زیادہ آبادی والا ملک ہے۔

_آبادی

وفاقی دارالحکومت میں منعقدہ تقریب میں ساتویں ڈیجیٹل مردم و خانہ شماری کی رپورٹ جاری کی گئی، جس کے مطابق پاکستان کی کل آبادی 24 کروڑ 14 لاکھ 90 ہزار ہے۔

ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق:

  • خیبر پختونخوا کی آبادی 4 کروڑ 8 لاکھ 6 ہزار
  • پنجاب کی آبادی 12 کروڑ 76 لاکھ 9 ہزار
  • سندھ کی آبادی 5 کروڑ 57 لاکھ

چیف شماریات نعیم الظفر کے مطابق، ملک کے بڑے شہروں میں زیادہ آبادی ہے:

  • کراچی کی آبادی 2 کروڑ 40 لاکھ
  • لاہور کی آبادی 1 کروڑ 30 لاکھ
  • پشاور کی آبادی 47 لاکھ
  • کوئٹہ کی آبادی 25 لاکھ

ادارہ شماریات کے مزید اعداد و شمار:

  • فیصل آباد: 36 لاکھ 90 ہزار
  • راولپنڈی: 33 لاکھ
  • ملتان: 26 لاکھ
  • مردان: 27 لاکھ
  • سوات: 26 لاکھ
  • صوابی: 18 لاکھ
  • چارسدہ: 18 لاکھ

سندھ کے دیگر شہر:

  • حیدرآباد: 19 لاکھ
  • سکھر اور لاڑکانہ: 5 لاکھ

بلوچستان کے شہر:

  • کیچ: 10 لاکھ
  • خضدار: 9 لاکھ
  • پشین: 8 لاکھ
  • لسبیلہ: 6 لاکھ

ڈاکٹر نعیم الظفر نے بتایا کہ اس سروے میں پہلی بار معذور افراد کا ڈیٹا بھی اکٹھا کیا گیا، جس کے مطابق پاکستان میں کل آبادی کا 3.10 فیصد معذور ہیں۔ ان میں 3.30 فیصد مرد اور 2.88 فیصد خواتین شامل ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ پاکستان میں شرح آبادی 2.5 فیصد ہے، جس کے تحت آبادی میں اضافہ مستقبل میں مسائل پیدا کر سکتا ہے۔ دیہی آبادی 61 فیصد اور شہری آبادی 39 فیصد ہے۔

ملک میں شادی شدہ افراد کا تناسب 66 فیصد ہے۔ پاکستان میں شرح آبادی دنیا اور خطے میں سب سے زیادہ ہے۔ موجودہ شرح کے مطابق 2050 تک پاکستان کی آبادی دوگنا ہونے کا خدشہ ہے۔ 2017 کے بعد سب سے زیادہ آبادی کی گروتھ 2023 میں ریکارڈ ہوئی۔

ادارہ شماریات کے مطابق، پاکستان میں 21 لاکھ 26 ہزار 79 افغان، بنگالی، چینی اور دیگر غیر ملکی رہائش پذیر ہیں۔ پاکستان میں 87 لاکھ ہندو، مسیحی، احمدی اور دیگر مذاہب کے لوگ بھی آباد ہیں۔

تعلیم کے حوالے سے:

  • خواندگی کی شرح 61 فیصد ہے، 68 فیصد مرد اور 53 فیصد خواتین پڑھی لکھی ہیں۔
  • 5 سے 16 سال کی عمر کے 2 کروڑ 53 لاکھ 70 ہزار بچے اسکول سے باہر ہیں۔
  • پنجاب میں اسکول سے باہر بچوں کی تعداد 96 لاکھ
  • سندھ میں 78 لاکھ
  • کے پی میں 49 لاکھ
  • بلوچستان میں 50 لاکھ سے زائد بچے اسکول جانے سے قاصر ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے