اسلام آباد: گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ مالی سال کے دوران مہنگائی کی شرح 5 سے 7 فیصد تک لانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
قائمہ کمیٹی خزانہ کے اجلاس کی صدارت سید نوید قمر نے کی، جہاں گورنر اسٹیٹ بینک نے موجودہ اقتصادی صورتحال اور مستقبل کی حکمت عملی پر تفصیلات فراہم کیں۔ اجلاس میں کمیٹی کے ارکان نے پالیسی ریٹ کو 19.5 فیصد کی سطح پر برقرار رکھنے پر تحفظات کا اظہار کیا۔
گورنر جمیل احمد نے بتایا کہ پاکستان کو رواں مالی سال میں مجموعی طور پر 26 ارب 20 کروڑ ڈالر کے قرضے واپس کرنے ہیں، جن میں سے 12 ارب 30 کروڑ ڈالر رول اوور ہو جائیں گے اور 4 ارب ڈالر کمرشل قرضہ ری فنانس ہو جائے گا۔ اس طرح، نیٹ قرض کی ادائیگی 10 ارب ڈالر رہے گی، جس میں سے ایک ارب 40 کروڑ ڈالر ادا کر دیے گئے ہیں اور باقی 8 ارب 60 کروڑ ڈالر زیر ادائیگی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ تیل کی درآمدات ماہانہ 2.5 ارب ڈالر سے کم ہو کر 1.4 ارب ڈالر پر آ گئی ہیں۔ رواں مالی سال میں مہنگائی کی شرح 11.5 سے 13.5 فیصد کے درمیان متوقع ہے، جبکہ آئندہ مالی سال کے دوران اسے 5 سے 7 فیصد کے درمیان لانے کا منصوبہ ہے۔ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کے لحاظ سے 0.2 فیصد پر آ گیا ہے اور توقع ہے کہ رواں برس یہ صفر سے ایک فیصد کے درمیان رہے گا۔
گورنر نے بتایا کہ تمام معاشی اشاریے بہتری کی طرف جا رہے ہیں، برآمدات اور ترسیلات زر میں اضافہ ہوا ہے۔