لندن: پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے برطانیہ کے نومنتخب وزیراعظم کیئر اسٹارمر سے درخواست کی ہے کہ پاکستان میں جمہوریت کو درپیش خطرات کے بارے میں آگاہی بڑھانے میں مدد فراہم کریں۔
اڈیالہ جیل سے آئی ٹی وی نیوز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں، عمران خان نے برطانوی وزیراعظم کو انتخابی فتح پر مبارکباد دی اور انہیں پاکستان میں جمہوریت کی صورتحال سمجھانے کے لیے مثال دی۔ خان نے کہا کہ تصور کریں کہ برطانیہ کی انتخابی مہم میں لیبر پارٹی کے سینئر رہنماؤں کو رات کے سناٹے میں اغوا کیا جا رہا ہو۔
عمران خان نے اپنے وکلا کے ذریعے بتایا کہ انہیں تقریباً ایک برس سے 7 فٹ چوڑائی اور 8 فٹ لمبائی کی انتہائی غیر انسانی قید میں رکھا گیا ہے، جو عموماً دہشتگردوں یا سزائے موت کے ملزمان کے لیے مخصوص ہوتی ہے۔
خان نے مزید کہا کہ جیل کی مسلسل نگرانی اور پرائیویسی کی عدم موجودگی کے باوجود، وہ نماز، مطالعے اور ورزش کے ذریعے قوت حاصل کر رہے ہیں۔ انہوں نے برطانوی وزیراعظم اور ان کی کابینہ سے کہا کہ وہ تصور کریں کہ اگر ان کی انتخابی کامیابی کو چرایا جائے، یا اگر ان کی پارٹی کا نشان چھین لیا جائے اور ان کے رہنماؤں کو حراست میں لے لیا جائے یا ایذا دی جائے، تو ان کا کیا حال ہوگا۔
عمران خان نے الزام لگایا کہ ان کی جماعت کو ظالمانہ طریقے سے دبایا گیا ہے اور اس کے رہنماؤں اور کارکنوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔