اسلام آباد: عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد نے پارلیمنٹ کے اندر سے گرفتاریوں کو نامناسب قرار دیا ہے۔ اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس میں پیشی کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے، شیخ رشید نے کہا کہ "30 ستمبر تک انتظار کریں، پھر دیکھیں کہ آسمان کیسے سیاسی رنگ بدلتا ہے۔”
قبل ازیں، اسلام آباد کی مقامی عدالت میں عمران خان اور شیخ رشید احمد کے خلاف تھانہ آبپارہ میں درج مقدمے میں بریت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ اس موقع پر، شیخ رشید اور پی ٹی آئی کے رہنما صداقت عباسی اپنے وکلاء سردار مصروف اور سردار شہباز کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔ وکیل سردار مصروف نے عدالت کو بتایا کہ مقدمے میں شریک دیگر ملزمان پہلے ہی بری ہو چکے ہیں اور مقدمہ دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر درج کیا گیا ہے، اس لیے ملزمان کو بھی بری کیا جائے۔
عدالت نے عمران خان اور شیخ رشید کی بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔