وزیراعظم: 26 ویں آئینی ترمیم سے عوام کو عدالتوں میں جلد انصاف فراہم ہوگا۔

وزیراعظم

اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے نتیجے میں عوام کو جلد انصاف فراہم ہوگا، اور یہ ترمیم پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے لیے ایک مؤثر اقدام ثابت ہوگی۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے، وزیراعظم نے بتایا کہ 26 ویں آئینی ترمیم کو دوتہائی اکثریت سے پارلیمنٹ نے منظور کیا، اور انہوں نے اس کامیابی پر مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ یہ آئینی ترمیم ترقی، خوشحالی، اور سیاسی و معاشی استحکام کے لیے ایک اہم سنگ میل ہے۔

شہباز شریف نے اس بات پر زور دیا کہ عام شہری کے مقدمات کئی سالوں سے عدالتوں میں زیر التوا ہیں، جس کی وجہ سے انہیں انصاف نہیں ملتا۔ آئینی بینچ کے قیام سے عوام کو سہولت فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے یاد دہانی کرائی کہ 2006 میں شہید بینظیر بھٹو اور نوازشریف کے درمیان ہونے والے معاہدے کا یہ ایک عملی نفاذ ہے۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ اس ترمیم کے بارے میں تمام سیاسی رہنماؤں کے ساتھ طویل مشاورت کی گئی، اور ہر آئینی شق پر بات چیت ہوئی۔ انہوں نے ان سیاسی رہنماؤں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس عمل میں مدد فراہم کی، خاص طور پر اپنے قائد نوازشریف کی رہنمائی کا ذکر کیا۔

شہباز شریف نے کہا کہ 26 ویں آئینی ترمیم پاکستان کی ترقی، خوشحالی، اور استحکام کے لیے ایک مثبت قدم ہے۔ انہوں نے اس بات کا ذکر کیا کہ اس بل کو سینیٹ میں 65 اور قومی اسمبلی میں 225 ووٹوں سے منظور کیا گیا، جس پر انہوں نے تمام سیاسی زعما کا شکریہ ادا کیا۔

مزید برآں، وزیراعظم نے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کانفرنس کے کامیاب انعقاد پر بھی اظہار تشکر کیا، جسے انہوں نے پاکستان کے لیے ایک اہم موقع قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس کانفرنس کے ذریعے پاکستان کا بین الاقوامی امیج بہتر ہوا، اور اس میں پیش آنے والے چیلنجز، خاص طور پر دہشت گردی، کا سامنا کیا گیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ چین کے وزیراعظم کے 11 سال بعد پاکستان آنے کا ذکر کیا، اور اسلام آباد کی خوبصورتی کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معاشی حالت میں آہستہ آہستہ بہتری آرہی ہے، اور مہنگائی کی شرح 6.9 فیصد تک آ گئی ہے۔

شہباز شریف نے عالمی مسائل پر بھی اپنی تشویش کا اظہار کیا، خاص طور پر غزہ اور لبنان میں جاری مظالم کی طرف اشارہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ بے گناہ بچوں اور خواتین کا قتل عام ہو رہا ہے، اور اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کی سیزفائر کی قراردادوں پر عمل نہیں ہو رہا۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان غزہ اور لبنان کے بھائیوں کی مدد کے لیے مزید امدادی سامان بھیجے گا، اگرچہ اس میں کئی رکاوٹیں حائل ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے