اسلام آباد: نیپرا نے کے الیکٹرک کی ستمبر کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔
نیپرا میں کے الیکٹرک کی ستمبر کی فیول ایڈجسٹمنٹ کی درخواست پر سماعت ہوئی، جہاں کے الیکٹرک کے حکام نے بتایا کہ ستمبر میں ایل این جی کے مقابلے میں زیادہ بجلی پیدا کی گئی۔ انہوں نے مزید وضاحت کی کہ سی پی پی اے سے لی جانے والی بجلی کی قیمت 8 روپے 57 پیسے فی یونٹ تھی، جبکہ کے الیکٹرک نے اپنے ذرائع سے 23 روپے فی یونٹ بجلی پیدا کی۔
جماعت اسلامی کراچی کے نمائندے نے نیپرا کی سماعت کو ایک "فکسڈ میچ” قرار دیتے ہوئے کہا کہ کے الیکٹرک کا من مانا ٹیرف منظور کیا گیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ کے الیکٹرک نے گزشتہ 19 سال سے مہنگی ترین بجلی پیدا کی ہے اور نیپرا نے انہیں نوازنے کے لیے سات سال کا لائسنس دیا ہے۔ نمائندے نے کے الیکٹرک کو دیا گیا جنریشن لائسنس مسترد کرنے کا اعلان کیا۔
نیپرا کے ممبر رفیق شیخ نے کہا کہ اگر کسی کو ٹیرف پر اعتراض ہے تو وہ ریویو درخواست جمع کرائیں۔ سماعت کے مکمل ہونے کے بعد، نیپرا اتھارٹی نے فیصلہ محفوظ کر لیا ہے اور اعداد و شمار کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ کرے گی۔