سردیوں کی شدت کے ساتھ لاہور کے بیشتر علاقوں میں گیس پریشر مزید کم۔

گیس

سردی کا آغاز، لاہور میں گیس پریشر کی شدید کمی، گھریلو صارفین مشکلات کا شکار۔

سردیوں کی آمد کے ساتھ ہی لاہور کے مختلف علاقوں میں گیس پریشر میں نمایاں کمی واقع ہو گئی ہے، جس کی وجہ سے گھریلو صارفین کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

لاہور کے گڑھی شاہو، ڈیوس روڈ، اندرون شہر، مسلم ٹاؤن، گارڈن ٹاؤن، گرین ٹاؤن، اور صحافی کالونی سمیت دیگر علاقوں میں گیس کی قلت کی شکایات عام ہو چکی ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ گیس کی عدم دستیابی یا کم پریشر کے باعث روزمرہ کی سرگرمیاں متاثر ہو رہی ہیں، اور لوگ مہنگی ایل پی جی یا لکڑی استعمال کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔

گیس کی طلب میں تین گنا اضافہ، ایم ڈی سوئی ناردرن کا مؤقف
ایم ڈی سوئی ناردرن گیس کمپنی عامر طفیل نے اس صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ سردیوں میں گیس کی طلب تین گنا بڑھ جاتی ہے۔ ان کے مطابق، کمپنی کی کوشش ہوتی ہے کہ کھانے کے اوقات میں گیس پریشر بہتر رکھا جائے، لیکن بڑھتی ہوئی طلب کے باعث مشکلات کا سامنا ہے۔

صارفین کے مسائل اور مطالبات
متاثرہ شہریوں کا کہنا ہے کہ گیس کی قلت کی وجہ سے گھریلو کام کاج کے ساتھ بچوں کے اسکول جانے کے لیے ناشتہ تیار کرنا بھی مشکل ہو چکا ہے۔ کئی علاقوں میں گیس مکمل طور پر غائب ہے، جبکہ جہاں گیس آ رہی ہے، وہاں پریشر انتہائی کم ہے۔

شہریوں کا مطالبہ ہے کہ گیس کی فراہمی کا نظام بہتر بنانے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں، جن میں ان علاقوں کا سروے شامل ہو جہاں گیس پریشر کم ہے، اور نارمل پریشر پر گیس کی سپلائی یقینی بنائی جائے۔

گیس نہ آنے کے باوجود بھاری بلوں پر بھی شکایات
صارفین کا کہنا ہے کہ گیس کی عدم موجودگی کے باوجود بھاری بھرکم بل موصول ہو رہے ہیں، جو کہ ان کے لیے ایک اضافی بوجھ بن چکے ہیں۔ شہری حکومت اور متعلقہ حکام سے فوری حل کا مطالبہ کر رہے ہیں تاکہ سردیوں میں گیس کی قلت کے مسئلے کو حل کیا جا سکے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے