پی ٹی آئی کے مارچ سے نمٹنے کے لیے انتظامات شروع، اسلام آباد میں رینجرز اور ایف سی کے 9 ہزار اہلکار طلب۔

پی ٹی آئی

اسلام آباد: حکومت نے 24 نومبر کو پی ٹی آئی کے اسلام آباد مارچ سے نمٹنے کے لیے سکیورٹی انتظامات سخت کر دیے۔

حکومت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے 24 نومبر کو اسلام آباد میں مارچ کرنے کی کال کے پیش نظر سکیورٹی اور انتظامی اقدامات شروع کر دیے ہیں۔ وفاقی دارالحکومت میں احتجاج اور ممکنہ دھرنے کی صورت میں حالات کو قابو میں رکھنے کے لیے تیاریاں تیز کر دی گئی ہیں۔

اسلام آباد پولیس نے رینجرز اور فرنٹیئر کور (ایف سی) سے 9 ہزار اضافی اہلکار طلب کر لیے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی پولیس حکام نے اینٹی رائٹس کٹس بھی مانگی ہیں تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں فوراً ردعمل دیا جا سکے۔

اس کے علاوہ، اسلام آباد میں دو ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے، جس کے تحت پانچ یا اس سے زائد افراد کے اجتماعات، مظاہرے، جلوس اور ریلیاں منع ہوں گی۔

ذرائع کے مطابق، پی ٹی آئی بھی اپنے مارچ کے لیے تیاریاں مکمل کر چکی ہے اور اس کے 10 ہزار کارکن پہلے ہی اسلام آباد، راولپنڈی اور قریبی علاقوں میں پہنچ چکے ہیں۔ پارٹی قیادت کا کہنا ہے کہ وہ اپنے بانی عمران خان کو جیل سے رہا کرنے، انتخابی مینڈیٹ کی واپسی اور 26 ویں ترمیم کی منسوخی کے مطالبات پر کسی صورت پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

تحریک انصاف نے 24 نومبر کو اسلام آباد کی جانب فیصلہ کن مارچ کرنے کا اعلان کیا ہے، جس میں کارکنوں سے مطالبہ کیا جائے گا کہ وہ حکومتی فیصلوں کے خلاف سڑکوں پر آئیں۔ پارٹی کی جانب سے مطالبات میں گرفتار کارکنوں کی رہائی اور 26 ویں ترمیم کی واپسی شامل ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے