پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی صدر چوہدری پرویزالٰہی نے ضمنی الیکشن میں حصہ لینے کا فیصلہ کرلیا۔
اسپیشل سینٹرل عدالت لاہور میں ایف آئی اے منی لانڈرنگ مقدمے کی سماعت کے دوران وکیل نے جج سے کہا کہ پرویز الہی سے کاغذات پر دستخط کروانے ہیں آپ اجازت دیں، جیل میں ہر طرح کی ملاقاتوں پر پابندی عائد ہے۔
پرویز الہی نے کمرہ عدالت میں ضمنی الیکشن میں حصہ لینے کیلئے کاغذات نامزدگی پر دستخط کردیے۔
وہ گجرات کے صوبائی حلقہ پی پی 32 کی نشست سے الیکشن میں حصہ لیں گے، یہ سیٹ وفاقی وزیر اوورسیز چوہدری سالک حسین کے ایم این اے بننے سے خالی ہوئی ہے۔
چوہدری پرویزالٰہی نے ایف آئی اے عدالت میں پیشی کے بعد صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اڈیالہ جیل میں ملاقاتوں پر پابندی غیر آئینی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈال کر عوام سے دھوکہ ہوا، انشاء اللہ فارم 45 ہی ان جعلی حکمرانوں کے گلے کا پھندا بنیں گے۔
پرویزالٰہی کا کہنا تھا کہ ووٹ چوروں کو وفاقی اور صوبائی کابینہ میں شامل کر کے عوامی مینڈیٹ کی تذلیل کی جا رہی ہے، ن لیگ مفاہمت نہیں انتقام کی سیاست کر رہی ہے، ملکی تاریخ میں کبھی جیلوں میں اتنے سیاسی قیدی نہیں دیکھے جتنے آج ہیں۔
صدر پی ٹی آئی نے کہا کہ ایک جماعت کی سیٹیں اس کی مخالف جماعتوں کی جھولی میں ڈال کر الیکشن کمیشن نے دنیا کی سیاسی تاریخ میں بدترین مثال قائم کی ہے، کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ الیکشن کمیشن تحریک انصاف کے خلاف اس حد تک جا سکتا ہے۔