بیرسٹر گوہر: ‘ہمارے ساتھ ناانصافی ہوئی، دل پر پتھر رکھ کر ایوان میں بیٹھے ہیں’

بیرسٹر گوہر

اسلام آباد: چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ ہمارے ساتھ ناانصافی کی گئی ہے اور ہم دل پر پتھر رکھ کر ایوان میں بیٹھے ہیں۔ نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق، بیرسٹر گوہر نے اسد قیصر اور دیگر تحریک انصاف کے رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج ہمیں ایوان میں بولنے کا وقت نہیں دیا گیا۔ میں خواجہ آصف کی بات کا جواب یہاں دے رہا ہوں۔ خواجہ آصف صاحب، ہم اپوزیشن میں ضرور ہیں لیکن آپ کے غلام نہیں ہیں۔ جب کچھ بولتے ہیں تو حوصلہ رکھیں کہ ہماری بات بھی سنیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں نے خواجہ آصف کو کہا تھا کہ ہم آپ سے بڑی توقعات رکھتے ہیں اور انہیں نیلسن منڈیلا کی مثال بھی دی۔ نیلسن منڈیلا نے کہا تھا کہ آگے بڑھنے کے لیے سفید فام لوگوں سے بدلہ نہ لو۔ خواجہ آصف نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے لیے جو الفاظ استعمال کیے، ہم اس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

بیرسٹر گوہر نے اسمبلی میں سپیشل کمیٹی کی بات کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ یہ غلط روایت ہے کہ آدھی بات بتائی جاتی ہے۔ ہم واک آؤٹ نہیں کر رہے بلکہ فورم کو مضبوط بنا رہے ہیں اور آگے بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے کارکنوں، خواتین اور بچوں کے ساتھ زیادتی ہوئی، ہمارے کاروبار تباہ کیے گئے، لیکن ہم نہ دھرنا دے رہے ہیں نہ احتجاج کر رہے ہیں۔

انہوں نے سپیشل کمیٹی کے بارے میں مزید کہا کہ اس میں پارلیمان کی تمام سیاسی جماعتوں کے سربراہان شامل ہیں اور یہ کمیٹی 25 کروڑ عوام کی نمائندہ ہے۔ کل کمیٹی میں جو ہوا وہ سب میں بیان کروں گا اور کمیٹی کے منٹس بھی مفصل طور پر نوٹ کیے ہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے چیف جسٹس سے بھی درخواست کی کہ وہ ایک نیا ٹرینڈ سیٹ کریں اور سپریم کورٹ سے اپیل کی کہ ہمارے ایم این ایز کا تحفظ ان کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی کے 4 سے 5 ایم این ایز مسنگ ہیں اور ان سے رابطہ نہیں ہو پا رہا۔

اس موقع پر پی ٹی آئی رہنما لطیف کھوسہ نے کہا کہ پارلیمنٹ پر شب خون مارا گیا ہے اور جمہوریت کی بحالی کے لیے کمیٹی کو فعال کرنا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومتی ارکان کو بھی معلوم نہیں کہ کون سی ترامیم لائی جا رہی ہیں۔

سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کی زبان کے شر سے کوئی محفوظ نہیں ہے اور خواجہ آصف کو پارلیمنٹ میں فتنہ پھیلانے کا ایجنڈا دیا گیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے