حافظ نعیم الرحمان: حکومت سپریم کورٹ میں اپنے پسندیدہ ججز تعینات کرنا چاہتی ہے۔

حافظ نعیم الرحمان

امیر جماعت اسلامی، حافظ نعیم الرحمان نے الزام لگایا ہے کہ موجودہ حکومت سپریم کورٹ میں اپنے پسند کے ججز تعینات کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ کراچی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے چیف جسٹس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ججز کی عمر کے حوالے سے چیف جسٹس کو واضح موقف اختیار کرنا چاہیے تھا۔

حافظ نعیم الرحمان نے مزید کہا کہ جب عوام کو یہ تاثر ملتا ہے کہ ججز کسی مخصوص سیاسی جماعت یا شخصیت کے حمایتی ہیں تو عوام کا عدلیہ پر اعتماد متزلزل ہوتا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ چیف جسٹس واضح طور پر بیان دیں گے کہ انہیں اپنی مدت ملازمت میں توسیع کی کوئی خواہش نہیں ہے۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کو عدلیہ کے معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے، کیونکہ آئین ایک ایسا دستاویز ہے جس پر قوم کا اتفاق ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ موجودہ حالات میں یہ قانون سازی ملک کے لیے نقصان دہ ہو سکتی ہے۔

حافظ نعیم الرحمان نے سلمان اکرم راجہ کے حالیہ بیان پر بھی نوٹس لینے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اس مسئلے کو سنجیدگی سے لینا ضروری ہے، کیونکہ فوج اور عوام کے درمیان بڑے مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔ انہوں نے رحیم یار خان کے واقعے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہاں حملے میں 12 پولیس اہلکار شہید ہوئے اور خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع میں پولیس نے تھانوں کا بائیکاٹ کیا ہوا ہے۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ تمام فریقین کو ایک صفحے پر لانے کی ذمہ داری اٹھائے۔

مزید برآں، انہوں نے کہا کہ بڑی تعداد میں لوگ جماعت اسلامی میں شمولیت اختیار کر رہے ہیں اور جماعت اسلامی کی مقبولیت ملک بھر میں بڑھ رہی ہے۔ تاہم، عوام کو مہنگائی، بےروزگاری اور صنعتوں کی بندش جیسے مسائل کا سامنا ہے، جس سے لوگوں میں خوف اور بےچینی پھیل رہی ہے۔

حافظ نعیم الرحمان نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں فوری کمی کی جائے تاکہ عوام کو کچھ ریلیف مل سکے، کیونکہ صنعتیں بند ہو رہی ہیں اور بے روزگاری میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے