"ملتان (مانیٹرنگ ڈیسک – 22 دسمبر 2023ء)، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اپنے موقف کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ن لیگ کی سیاست سے اتفاق نہیں کرتے اور اس لئے الیکشن میں حصہ نہیں لے رہے ہیں۔ انہوں نے الیکشن کی نوعیت پر تشویش ظاہر کی اور بیان کیا کہ ہر جماعت الیکشن کے خلاف اعتراض کر رہی ہے، جس سے الیکشن متنازع بنتا ہے۔ اس سے متعلق، انہوں نے پیش آنے والے متنازعہ الیکشن کے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا اور ملک میں اس سنگین موقع کی صورتحال پر تشویش ظاہر کی ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے ہم نیوز کے پروگرام کے دوران بیان کیا کہ لاپتا افراد کمیشن کے سربراہ وہی تھے جو نیب کے بھی سربراہ رہے ہیں، اور اس نے کہا کہ اگر کسی کو دہشتگردی میں ملوث ہے تو اس کو آئینی قانونی حق فراہم کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے اپنے حکومتی مدداروں کے بارے میں بھی اظہار کیا اور کہا کہ انہوں نے اپنے دور حکومت کے دوران نیب میں تعینات کرتے وقت اپنے اہم ملکی مسائل پر غور کیا تھا۔
اس کے علاوہ، شاہد خاقان عباسی نے اپنے حکومتی کردار کے دوران کئی بار معافی مانگنے کا فیصلہ کیا اور کہا کہ اگر کسی کا گریبان گراہ گیا تو اسے احتساب کا سامنا کرنا چاہیے۔ انہوں نے نیب کے کارکرد پر بھی تنقید کی اور کہا کہ نیب کا مقصد صرف سیاستدانوں کا احتساب ہوتا ہے، لیکن اگر اس میں جعلی مقدمے ہیں تو انہیں جلد ختم کرنا چاہیے۔
اختتاماً، شاہد خاقان عباسی نے الیکشن کے حوالے سے اپنا موقف وضاحت سے بیان کیا اور اپنے دور حکومتی میتھیل کے بارے میں بھی اپنے تجربات شیئر کیے۔ ان کے موقف سے واضح ہوتا ہے کہ وہ ملک کی سیاست میں اہم کردار ادا کرتے ہیں اور ان کی رائے اہم موضوعات پر آئی ہوئی ہے۔”