پی ٹی آئی کو بلے کا نشان دینے کیخلاف الیکشن کمیشن کی درخواست پر ڈویژنل بنچ کا فیصلہ محفوظ-

پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک – 2 جنوری 2024ء): پشاور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن کو کالعدم قرار دینے کا فیصلہ معطل کرنے اور پاکستان تحریک انصاف کو بلے کا نشان دینے کے خلاف الیکشن کمیشن کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔

پی ٹی آئی کو بلے کا نشان دینے کیخلاف الیکشن کمیشن کی درخواست پر ڈویژنل بنچ کا فیصلہ محفوظ-

سماعت کے دوران، جسٹس اعجاز خان نے سوال کیا، ‘کیا سپریم کورٹ نے ایک حکومتی ہائی کورٹ کا فیصلہ پورے ملک میں لاگو ہونے کا کوئی حکم دیا ہے، جیسا کہ میں اخبارات میں پڑھا ہوں؟ کیا ایسا کوئی حکم ہے؟’ اس پر الیکشن کمیشن کے نمائندہ نے بتایا، ‘بالکل، سپریم کورٹ نے اے آر اوز کے حوالے سے متعلق لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ محفوظ کیا تھا۔’

الیکشن کمیشن کے وکیل نے اپنی دلائل میں کہا، ‘پہلا پوائنٹ یہ ہے کہ یک طرفہ کارروائی کے تحت فیصلہ محفوظ کیا گیا ہے، دوسرا پوائنٹ یہ ہے کہ انٹرم ریلیف اور حتمی اسٹیڈا ایک ہی ہیں۔’ اس موقع پر جسٹس اعجاز خان نے پوچھا، ‘کیس میں اصل درخواست گزار کہاں ہے؟’ اس کے جواب میں الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا، ‘مجھے معلوم نہیں، شاید وہ خود حاضر نہیں ہوئے ہوں،’ جس پر جسٹس اعجاز خان نے ریمارکس دیئے، ‘اس کیس میں ہم فیصلہ نہیں کر سکتے، 9 جنوری کو ڈویژن بینچ کے سامنے دلائل دیں گے۔’ اس پر الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ ‘میں نہیں کہہ رہا کہ کوئی فیصلہ دیا جائے، صرف محفوظ کرنے کا فیصلہ واپس لیا جائے، کیس پر پھر ڈویژن بینچ کے سامنے دلائل دیں گے، 9 جنوری تک محفوظ کرنے کا فیصلہ واپس لیا جائے۔’ بعد ازاں پشاور ہائی کورٹ نے بلہ واپس دینے کے فیصلے کے خلاف الیکشن کمیشن کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے