اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک – 30 جنوری 2024ء): میں ایف آئی اے کی جانب سے صحافیوں کو ہراساں کرنے سے متعلق کیس میں، جسٹس محمد علی مظہر نے بتایا کہ ڈیجیٹل میڈیا کو نظم بخشنے کیلئے کوئی خصوصی قانون نہیں ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ جو قانون ہے وہ صرف فوجداری کارروائی کے لئے ہے، اور یوٹیوب پر ہتک عزت قانون تو لاگو ہوتا ہے لیکن کوئی ریگولیٹری قانون نہیں۔
سپریم کورٹ میں ایف آئی اے کی جانب سے صحافیوں کو ہراساں کرنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، جس میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے شرکت کی۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ممنوعہ بور لائسنس کیس کے فیصلے کا حوالہ دیا، اور حیدر وحید نے حکومت کو سٹیک ہولڈرز کے ساتھ ملکر سوشل میڈیا ضابطہ اخلاق بنانے کی ہدایت دینے کی ضرورت کا ذکر کیا۔ چیف جسٹس نے پوچھا کہ کیا عدالت ایسا حکم جاری کرسکتی ہے؟