"موسم تبدیل ہو رہا ہے اور بچوں کو بہت جلدی ٹھنڈ لگ جاتی ہے۔ والدین کو چاہئے کہ بچوں کا خیال رکھیں، انہیں مناسب خوراک فراہم کریں اور مناسب کپڑے پہنائیں تاکہ وہ گلابی جاڑے سے محفوظ رہ سکیں۔ بچوں کا امیون سسٹم ابھی وائرس سے مکمل طور پر لڑ نہیں سکتا، لیکن ٹھنڈ لگنے سے ان کا امیون سسٹم مضبوط ہوتا ہے جو مستقبل میں بھی مدد فراہم کرتا ہے۔
ٹھنڈ لگنے کی علامات عمر کے مطابق مختلف ہوتی ہیں۔ چھوٹے بچوں میں ناک بند ہو جانا عام ہے اور انہیں دودھ پینے میں دشواری ہوتی ہے۔ بڑے بچوں میں ٹھنڈ کی علامات میں مسلسل ناک بہنا، کھانسی، بخار، اور جسمی درد شامل ہوتے ہیں۔ بچے زور لگا کر دونوں نتھنوں سے بیک وقت رطوبت خارج کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو ان کے کانوں میں انفیکشن کا خطرہ ہوتا ہے۔
ٹھنڈ لگنے پر بچے کو ناک پر گرم پانی میں تر کیا ہوا کپڑا رکھیں اور اگر رطوبت گاڑھی ہو تو ویسلین یا پیٹرولیم جیلی نتھنوں کے ارد گرد لگائیں۔ بڑے بچوں کے ہونٹوں پر لپ بام لگا سکتے ہیں۔ بچے کو گرم ماحول میں رکھیں اور پینے کے لئے نیم گرم مشروبات دیں۔ بچے کے کمرے کو گرم اور معتدل رکھنے کی تدبیر کریں اور اسے بار بار فیڈ کرتے رہیں۔
ٹھنڈ لگنے پر بچوں کا کچھ خصوصی خیال رکھنا بہتر ہے، جیسے کہ نیپی کی تبدیل، زیادہ توجہ، اور بچے کو دھوئیں والی جگہ سے دور رکھنا۔ بچے کو زیادہ توجہ دینا اور اس کا خیال رکھنا بہتری کے لئے مددگار ثابت ہوتا ہے۔ بچے کی صحت میں کوئی بہتری نہ ہو تو فوراً ڈاکٹر کی مشورہ لیں۔”